بچوں کی ایک عام بیماری نیپیریشن – جانیے اس بیماری کی وجوہات اور علاج

نیپیریشن عام اصطلاع ہے اس کے معنی یہ ہیں کے بچوں کے جسم کے اس حصے پر سرخ دھبوں کا پڑ جانا سوجن کا آجانا جس جگہ نیپکن باندھا جاتا ہے ہے اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں بیشتر وجوہات ایسی ہیں جن کا نیپکن سے کوئی تعلق نہیں اور اس کے نہ باندھنے پر بھی ریش پڑ سکتا ہے البتہ اس اس کی شدت بہت کم ہوگئی.

وجوہات

اس کا آغاز اس نمی کے باعث ہوتا ہے جو نیپکن اور جلد کے درمیان جمع ہو جاتی ہے یہ نمی یا تو پیشاب کے باعث پیدا ہو جاتی ہے یا پھر نیپکن کے باعث اس جگہ پسینہ اکٹھا ہو جا تا ہے اس نمی کے باعث جلد بہت حساس ہو جاتی ہےاور نیپکن کی مسلسل رگڑ کے باعث وہاں کی جلد پھٹنے اور چٹخنے لگتی ہے

تھوڑے ہی وقفے میں پیشاب اور پاخانہ میں موجود جراثیم اپنا اثر دکھانا شروع کر دیتے ہیں ۔نیپکن میں موجود بعض کیمیاوی اجزاء بھی رد عمل ظاہر کرتے ہیں اور اس حصہ کی جلد یا تو سوج کر سرخ ہو جاتی ہے یا پھر اس پر سرخ دھبے پڑھاتے ہیں ان علامات کو نیپیر یش کہتے ہیں۔

پیدا ہونے کی علامت

تین سے بارہ ہفتوں کی عمر کے درمیان بچہ کی جلد پر ریش پیدا ہو جاتی ہے اور پھر اس وقت تک جاری رہتی ہیں جب تک نیپکن کا استعمال ترک نہ کردیا جائے۔ریش کی سب سے واضع نشانی دہ سرخ دھبے ہیں جو نیپکن کی زیریں جلد پر نظر آنے لگتے ہیں۔البتہ چڈھوں کا درمیانی حصہ اس سے محفوظ رہتا ہے کیونکہ نیپکن اس جگہ کی جلد سے علیحدہ رہتی ہے۔

بعض اوقات ریش صرف نیپکن کے نیچے کی جلد تک ہی محدود رہتا ہے لیکن سنگین صورتحال میں نیپکن کے باہر کی کی جلد بھی سوج کر سرخ ہو جاتی ہے اور وہاں کی کھال اترنے لگتی ہے ہے علاج نہ کرانے کی صورت میں جلد خشک ہو کر اس کی پیٹریاں اکھڑ نے لگتی ہیں۔بعض سنگین صورتوں میں چھالے بھی پڑ جاتے ہیں جن سے پانی بہنے لگتا ہے۔کبھی کبھی پیشاب کرنے سے جلن بھی محسوس ہونے لگتی ہے۔

علاج

اکثر علاج سے یہ دھبے دور ہو جاتے ہیں لیکن اصل شفا اس وقت محسوس ہوتی ہیں جب بچہ نیپکن کا استعمال ترک کر دیتا ہے بعض اوقات نیپیریشن ابتدائی طور پر ٹھیک ہو جانے کے باوجود آگے چل کر سنگین جلدی بیماریوں کا سبب بھی بن جاتی ہیں۔نیپیریش کے کامیاب علاج کا انحصار کئ باتوں پر ہے لیکن سب سے زیادہ توجہ خود نیپکن کو دینا چاہئے۔

دھونے والے اور پھینک دینے والے نیپکن

تجربات اور اور مشاہدات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اعلی قسم کے ڈسپوزیبل ( جو ایک بار کے استعمال کے بعد پھینک دئیے جاتے ہیں) کے استعمال سے اس بیماری کی شدت کم رہتی ہے

تبدیلی اوقات

ایک ماہ کی عمر کا نو نہال چوبیس گھنٹوں میں اوسطاً بیس مرتبہ پیشاب کرتا ہے۔جاڑوں میں تعداد اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ایک سال کی عمر کو پہنچ جانے کے بعد پیشاب کرنے کی تعداد محض سات رہ جاتی ہے۔ماں کو چاہیے کہ وہ تھوڑے تھوڑے وقفے سے نیپکن کا جائزہ لیتی رہی ہے کہ وہ کہیں بھیگ تو نہیں گئی ہیں۔اگر کسی وقت بچہ نیپکن کے بغیر لیٹا ہے تو اس بات کو یقینی بنا لیا جائے کہ وہ پیشاب یا پاخانہ میں لتھڑا تو نہیں ہے۔

جذب کرنے کی صلاحیت

دھلنے والے نیپکن کے استعمال کا ایک فائدہ یہ ہے کہ وہ ایک وقت میں دو بھی پہنائے جاسکتے ہیں۔اس طرح ان کی پیشاب جذب کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

روزمرہ کی دیکھ بھال

نیپکن کو استعمال کرنے سے قبل انہیں کسی اینٹی سپٹک(جراثیم کش دوا) سے صاف کرلیا جائے تو یہ زیادہ سود مند ہے۔لیکن نیپکن دھوتے وقت جراثیم کش دوا ہرگز استعمال نہ کریں

نیپکن کے زیریں حصہ کی دیکھ بھال

ریش کو روکنے یا اس کے اعادہ سے بچنے کے لیے یہ انتہائی ضروری ہے کہ نیپی بدلتے وقت نیپی کی زیریں جلد پر اعلی کوالٹی کے سفید پیرافین یا زنک آکسائیڈ کی کسی مصنوعات کی مالش کر دی جائے جو دافع نمی ہے اور جلد کو پانی سے تر نہیں ہونے دیتی۔اگر بچہ نے اپنے آپ کو گیلا کر دیا ہے تو پہلے اسے صاف پانی سے دھلا کر کسی ملائم تولیے سے پونچھیں اور جلد کو اچھی طرح خشک کرنے کے بعد کریم کی مالش کریں۔

بے بی ٹیلکم پاؤڈر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے لیکن کبھی کبھی کبھی ایسا پاؤڈر استعمال کریں جس میں نمی کو جذب کرنے کی صلاحیت ہو۔جہاں تک علاج کا تعلق ہے تو اسے کسی ماہر ڈاکٹر پر چھوڑ دیں اور بذات خود علاج نہ کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں