دماغی کمزوری کا قدرتی علاج، یقینی فائدے مند ہے

دماغ کو صحیح طور پر اعضائے جسمانی کا سرتاج کہا جاتا ہے۔ دنیا کا سارا کاروبار سائنس کی ترقیات اور ایجادات سب دماغ ہی کی مرہون منت ہیں۔ جسمانی مشین کا یہ اہم پرزہ جس قدر قیمتی ہے اتنا ہی نازک بھی ہے۔

دماغی محنت کا کام کرنے سے یہ تھک جاتا ہے۔ اور جب اس سے مسلسل کام لیا جائے تو اس پر برا اثر پڑتا ہے اور اس کے ساتھ ہیں ہماری صحت بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہتی۔

زیادہ محنت کا دماغی کام کرنے سے دوران خون تیز ہو جاتا ہے ۔ اور اسی طرح دیگر اعضائے رئیسہ کو ک خوں مناسب مقدار میں نہیں پہنچتا۔
دماغی محنت سے پیدا شدہ کمزوری اور دیگر عوارض سے بچنے کے لئے مشہور ڈاکٹروں نے مندرجہ ذیل قدرتی علاج تجویز کیا ہے۔

1- کوئی دماغی کام خصوصاً لکھنے پڑھنے کا، لیٹ نہیں کرنا چاہیے۔ کیونکہ اس سے دماغ پر زیادہ بار پڑھنے سے دماغ کمزور ہو جاتا ہے۔
2- دماغی کام ہمیشہ کھلی روشنی اور ہوا دار جگہ پر بیٹھ کر کرنا چاہیے۔
3- ہمیشہ لمبا سانس لینا چاہیے۔ خصوصا دماغی کام کرنے کے بعد چند منٹ متواتر لمبے سانس لینے چاہیئیں۔ تاکہ آکسیجن زیادہ مقدار میں اندر جائے اور خون صاف ہوجائے۔
4- سبزے پر نگاہ ڈالنے سے دماغ کو طراوت حاصل ہوتی ہے۔ اس لیے دماغی کام کرنے والوں کے لئے باغ کی سیر اور پھلواڑی کا شوق نہایت مفید ہے۔
5- کچھ دیر تک دماغی کام کرنے کے بعد آسمان کی طرف دیکھنے سے سرکی طرف دوران خون کم ہوتا ہے۔ اور آسمان کی نیلی اور پاکیزہ روشنی دماغ کو تقویت پہنچاتی ہے۔
6- جب دماغی کام سے تھکن کا احساس ہو تو کام چھوڑ کر پاؤ سوا پاؤ پانی یا دودھ ایک ایک گھونٹ گھونٹ کر کے پینے سے سر کی جانب خون کا دوران کم ہو جاتا ہے۔ اور دماغ کو فرحت حاصل ہوتی ہے۔
7- دماغی کام کرنے کے بعد کھلی ہوا میں گہرا سانس لینے سے تھکن دور ہو جاتی ہے۔ اسی طرح چاند اور ستاروں کی چمک اور روشنی بھی دماغ کو فرحت بخشنے میں خاص اثر رکھتی ہے۔
8- دماغی محنت سے تھکنے کے بعد کی ہوا میں سر کو دونوں ہاتھوں سے آہستہ آہستہ ہلنا تھکان میں تخفیف کرتا ہے۔

اگر آپ کو بھی کبھی دماغی کمزوری محسوس ہوتی ہے تو ان قدرتی علاج کو اپنانے سے دوائی سے بچ سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں